آئی ایم ایف نے پاکستان سے ڈالر کے مقابلے میں روپےکی قدر بڑھنے پر رپورٹ مانگ لی
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی سے روپےکی قدر میں مصنوعی اضافہ نہیں ہوا، اسمگلنگ اور غیرقانونی مقیم افراد کے خلاف کارروائی سے ڈالر ریٹ گرا، وزارت خزانہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 06 نومبر2023ء) آئی ایم ایف نے پاکستان سے ڈالر کے مقابلے میں روپےکی قدر بڑھنے پر رپورٹ مانگ لی۔ اس حوالے سے وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کو بتایا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی سے روپےکی قدر میں مصنوعی اضافہ نہیں ہوا، اسمگلنگ اور غیرقانونی مقیم افراد کے خلاف کارروائی سے ڈالر ریٹ گرا۔پاکستان نے کہا ہے کہ اسمگلنگ اور غیر قانونی مقیم افراد کے خلاف کارروائی سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ بہتر ہوا، تین ماہ میں ڈالر کا ان فلو بڑھا، جس سے ڈالر کا ریٹ گرا۔ عالمی مالیاتی ادارے نے پاکستان سے ایکسچینج کمپنیز کے خلاف سکیورٹی اداروں کی کارروائی کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔ ابتدائی موقف میں پاکستان کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ پر مکمل عمل درآمد کیا ہے۔واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے ٹیوب ویلز پر دی جانے والی سبسڈی واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کسانوں سے سبسڈی لے کر سولرائزیشن اسکیم کی تجویز دے دی،حکومت آئی ایم ایف کی تجویز پر رواں مالی سے عملدرآمد کیلئے مشاورت کرے گی۔ ذرائع کیمطابق آئی ایم ایف نے ٹیوب ویلز پر دی جانے والی سبسڈی واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے کسانوں کیلئے سبسڈی کی بجائے سولرائزیشن اسکیم کی تجویز دی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت سے مذاکرات میں ٹیوب ویل سولرائزیشن اسکیم کو رواں مالی سال شروع کرنے پر بات چیت ہوئی ہے ،ٹیوب ویل سولرائزیشن اسکیم پر 90 ارب لاگت آئے گی،90 ارب روپے میں 30 ارب وفاق، 30 ارب صوبے اور 30 ارب ٹیوب ویل صارفین دیں گے اس حوالے سے پاکستان آئی ایم ایف اور عالمی بنک سے مشاورت بھی کرے گا اس اسکیم پر عملدرآمد کی صورت میں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیوب ویلز صارفین کو سبسڈی نہیں ملے گی۔ذرائع کے مطابق وزارت توانائی کی جانب سے آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ کاسٹ ریکورننگ ٹیرف بہتری کیلئے نیپرا بروقت اقدامات کررہا ہے۔خزانہ ڈویژن زرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ڈسکوز، وزارت توانائی اور نیپرا کے درمیان تعاون اور فیصلوں پر جلد عملدرآمد کی بھی ہدایت کی ہے ،پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی سطح کے مزاکرات دس نومبر تک جاری رہیں جس میں مختلف وزارتوں ڈویژن کی کارکردگی اور آئندہ کی حکمت عملی جیسے امور کا جائزہ لیا جا رہا ہے
Comments
Post a Comment